Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب مسافر کو نیا کوئی ٹھکانہ چاہیے

سید اظہرالدین

اب مسافر کو نیا کوئی ٹھکانہ چاہیے

سید اظہرالدین

MORE BYسید اظہرالدین

    اب مسافر کو نیا کوئی ٹھکانہ چاہیے

    اب تو غیرت کے لیے کوئی خزانہ چاہیے

    حاکموں کے حکم پر چلنا نہیں ہے زندگی

    اپنی مرضی سے بھی جینے کا زمانہ چاہیے

    بزم غم میں روشنی کی بات کرنا جرم ہے

    اب تو سائے میں بھی رہنے کا بہانہ چاہیے

    سرکشی کے دور میں دنیا یہاں پر قید ہے

    اس سے بچنے کے لیے ہم کو ٹھکانہ چاہیے

    جس کو اپنا مان کر رکھا تھا دل کا رازدار

    آج وہ کہتا ہے مجھ کو بھی فسانہ چاہیے

    دوستوں سے اب ہیں مظہرؔ دوریاں ہی دوریاں

    دوست ہیں سارے کوئی اپنا یگانہ چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے