اب نہ میں ہوں نہ مرا غم ہے نہ جاں باقی ہے
اب نہ میں ہوں نہ مرا غم ہے نہ جاں باقی ہے
زندگی بس ترے ہونے کا گماں باقی ہے
اتنا خوش بھی نہ ہو اے مجھ کو جلانے والے
دیکھ جل کر بھی ابھی مجھ میں دھواں باقی ہے
میری مشکل کہ میں خود اپنی زباں کاٹ چکا
اس کو یہ ڈر کہ ابھی میرا بیاں باقی ہے
کچھ تو اس بار بہاروں نے بھی ڈھائے ہیں ستم
اس پہ یہ جبر کہ موسم میں خزاں باقی ہے
جسم کے ساتھ تمنا بھی گئی حسرت بھی
اب یہاں کوئی مکیں ہے نہ مکاں باقی ہے
مجھ کو اب پہلے سی نسبت بھی نہیں ہے تجھ سے
اب تجھے مجھ سے محبت بھی کہاں باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.