اب نہ تڑپے گا خود سے وعدہ کر
اب نہ تڑپے گا خود سے وعدہ کر
غم کی وحشت سے استفادہ کر
بھولنے کی انہیں یہ رکھ ترکیب
خود کو مصروف کچھ زیادہ کر
خود کو مضبوط کر چٹانوں سا
اور لہجہ ذرا سا سادہ کر
کوئے جاناں میں جا رہے ہیں لوگ
قتل ہو جانے کا ارادہ کر
تجھ کو تاریخ بھی تو یاد کرے
کام کوئی تو بے ارادہ کر
کتنی شائستگی سے جاتے ہو
میری حسرت کو بے لبادہ کر
تجھ کو آزادؔ کر دیا خود سے
اپنے دل کو ذرا کشادہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.