Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب نہیں ہوتی ہے تنہائی پہ حیرانی مجھے

شکیل حیدر

اب نہیں ہوتی ہے تنہائی پہ حیرانی مجھے

شکیل حیدر

MORE BYشکیل حیدر

    اب نہیں ہوتی ہے تنہائی پہ حیرانی مجھے

    راس آتی جا رہی ہے دل کی ویرانی مجھے

    تیشۂ غم سے تراشی جا رہی ہے زندگی

    رفتہ رفتہ مل رہی ہے شکل انسانی مجھے

    تازیانے درد کے لگتے رہیں گے عمر بھر

    دے گئی کیسی سزائیں دل کی نادانی مجھے

    سرگراں جب تک رہا میں صاحب دستار تھا

    بیچتی پھرتی ہے اب یہ میری ارزانی مجھے

    ہیں اجل اور زندگی کے درمیاں دو ہی قدم

    فاصلہ لگتا ہے یہ بھی کتنا طولانی مجھے

    ناخدا حیرت بداماں دیکھتا ہی رہ گیا

    لے گئی ساحل سے آ کے موج طوفانی مجھے

    اک سکوں کا سانس لینے کا توقف مل سکے

    کاش ہو جائے دکھوں میں اتنی آسانی مجھے

    ہاتھ پھیلاتے رہے سارے زمانے میں شکیلؔ

    در بدر لے کر پھری ہے تنگ دامانی مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے