اب پاس ادب چھوڑیئے اب بولئے قیمت
بازار میں لے آئی مجھے میری فلاکت
پھر شہر پہ آسیب کا سایہ ہے مسلط
ہر آنکھ ہے پتھرائی ہوئی جسم ہیں ساکت
جس شخص کو مارا گیا ہر اک کی رضا سے
موضوع سخن آج ہوئی اس کی ہلاکت
میں آپ کی امداد کی پہنوں گا نہ زنجیر
میں جانتا ہوں آپ کا انداز سخاوت
یا فخرؔ کے حالات کو کر دیجئے بہتر
یا بخشئے بے چارے کو رشوت کی اجازت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.