اب سفر ختم ہوا اور وہ لگا اچھا اب
اس نے یوں دیکھا مجھے جیسے کہا اچھا اب
اس نے کی ہے نئی تاریخ ملاقات کی طے
اور طے میں نے کیا ہے کہ نہیں ملنا اب
کوئی رشتہ ہی نہیں ہم سفری کا رشتہ
یوں بھی رشتوں کو نبھانے میں ہے کیا رکھا اب
وہ چلا جائے بہت دور کوئی بات نہیں
مری پلکوں سے نہ برسے گا کوئی چہرہ اب
جانے کس شہر طلسمات سے لوٹا صابرؔ
اپنے ہر شعر میں لکھتا ہے نیا قصہ اب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.