اب صلیبیں شاہراہوں پر سجا دی جائیں گی
اب صلیبیں شاہراہوں پر سجا دی جائیں گی
عکس رہ جائیں گے تصویریں ہٹا دی جائیں گی
بات کرنے کو ترس جائیں گے ارباب وفا
بندشیں اتنی زبانوں پر لگا دی جائیں گی
جن کتابوں میں وفا کا ذکر آئے گا نظر
صبر کیجے وہ کتابیں بھی جلا دی جائیں گی
آپ اور تم کا تصور بھی فنا ہو جائے گا
جتنی قدریں ہیں ادب کی سب مٹا دی جائیں گی
منتظر رہئے محبت کا پیمبر آئے گا
جتنی شمعیں بجھ چکی ہیں سب جلا دی جائیں گی
پی رہے ہیں جن میں گوہرؔ لوگ انساں کا لہو
ایسی تعمیروں کی بنیادیں ہلا دی جائیں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.