اب سراب کے چشمے موجزن نہیں ہوتے
اب سراب کے چشمے موجزن نہیں ہوتے
خشک ہو گئے شاید تشنگی کے سب سوتے
نیند میں بھی چادر کا اتنا پاس ہے تم کو
کچھ تو پاؤں پھیلاؤ اس طرح نہیں سوتے
کیسی رات آئی ہے نیند اڑ گئی سب کی
منزلیں تھپکتی ہیں قافلے نہیں سوتے
خواب خود حقیقت ہیں آنکھ کھول کر دیکھو
کس نے کہہ دیا تم سے خواب سچ نہیں ہوتے
چاک ہو گیا دامن ہاتھ ہو گئے زخمی
ایک داغ رسوائی اور کس طرح دھوتے
گریہ و تبسم تو ہیں نقاب چہروں کے
آئنے نہیں ہنستے آئنے نہیں روتے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 207)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.