اب سرگزشت ہجر سنانے بھی آئے گا
اب سرگزشت ہجر سنانے بھی آئے گا
جو روٹھ کر گیا ہے منانے بھی آئے گا
بن جائیں گی قرار یہی بے قراریاں
غم دے گیا ہے جو وہ مٹانے بھی آئے گا
رکھے گا رکھنے والا مری بے کسی کی لاج
لطف و کرم کی شان دکھانے بھی آئے گا
سنتا نہیں جو اب مرا احوال واقعی
اک روز لے کر اپنے فسانے بھی آئے گا
آتش بجاں ہیں خبر سے بے فکر و مطمئن
جس نے لگائی ہے وہ بجھانے بھی آئے گا
اس کو خلوص دل کی کشش کھینچ لائے گی
آئے گا تو وہ آنے بہانے بھی آئے گا
روپوش ہو سکیں گی کہاں خود نمائیاں
آئینہ رو جمال دکھانے بھی آئے گا
نکھرے گی یہ فضائے مکدر بھی اے رشیؔ
ماحول کا مزاج ٹھکانے بھی آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.