اب شہر میں اقدار کشی ایک ہنر ہے
فن جرم ہے معیار کشی ایک ہنر ہے
دشمن سے تو کیا حق عداوت کا گلا جب
یاروں کے لئے یار کشی ایک ہنر ہے
کیا کیا ہے ندامت انہیں اب اپنی روش پر
کہتے تھے جو کردار کشی ایک ہنر ہے
جس دور میں ہو لفظ کی حرمت کی تجارت
اس دور میں افکار کشی ایک ہنر ہے
خاطر سے جو کرنا پڑی کج فہم کی تائید
لگتا تھا کہ انکار کشی ایک ہنر ہے
حیرت ہے کہ وہ فن کے پرستار ہیں انجمؔ
جن کے لئے فن کار کشی ایک ہنر ہے
- کتاب : Samundar Men Utarta Hon (Pg. 143)
- Author : Anjum Khaliq
- مطبع : Khaleeq Publication (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.