Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب سوچ رہے ہیں یہاں کیا کیا نہیں دیکھا

محمد مستحسن جامی

اب سوچ رہے ہیں یہاں کیا کیا نہیں دیکھا

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    اب سوچ رہے ہیں یہاں کیا کیا نہیں دیکھا

    نکلے جو تری سمت تو رستہ نہیں دیکھا

    تو نے کبھی آنکھوں سے بہائے نہیں آنسو

    تو نے کبھی دریاؤں کو بہتا نہیں دیکھا

    پھر یوں ہے کہ سورج کو نہیں جانتا وہ شخص

    جس نے مرے آنگن کا اندھیرا نہیں دیکھا

    کرتے ہیں بہت بات یہ ویرانئ دل کی

    ان لوگوں نے شاید مرا حلیہ نہیں دیکھا

    گو گردش دوراں میں ہیں دن رات مگر یاں

    ہے ایسی سیاہی کہ سویرا نہیں دیکھا

    اس شخص کو آیا نہیں ملنے کا سلیقہ

    اس شخص نے اس سال بھی میلہ نہیں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے