Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب طبیعت کو کہیں اور لگایا ہوا ہے

فاروق نور

اب طبیعت کو کہیں اور لگایا ہوا ہے

فاروق نور

MORE BYفاروق نور

    اب طبیعت کو کہیں اور لگایا ہوا ہے

    میں جسے اپنا سمجھتا تھا پرایا ہوا ہے

    میرے ہاتھوں سے کسی طور نہیں ہوتا خرچ

    یہ جو اک شخص ترے بعد کمایا ہوا ہے

    رات بھر ساتھ رہا جسم کے وہ جاں کی طرح

    صبح ہوتے ہی جو محبوب پرایا ہوا ہے

    اب بھی منسوب ہے جو نام مرے نام کے ساتھ

    اس کا کہنا ہے کہ وہ اس کا کمایا ہوا ہے

    دین کی باتیں کیا کرتا ہے وہ محفل محفل

    ایسا لگتا ہے وہ دنیا کا ستایا ہوا ہے

    میں جو اک بات سے سو بات بنا لیتا ہوں

    تیرا سمجھایا ہوا تیرا سکھایا ہوا ہے

    شہر کا شہر ترے نام سے خائف ہے نورؔ

    تو نے چپ رہ کے بہت شور مچایا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے