اب تک ہماری عقل سے پردہ ہٹا نہیں
اب تک ہماری عقل سے پردہ ہٹا نہیں
سمجھا اسی کو آسرا جو آسرا نہیں
انسانیت کی حد میں جو بندہ خدا نہیں
اس کا وجود اس کے کسی کام کا نہیں
خود آدمی کا دل ہی اگر رہنما نہیں
دنیا کی رہبری سے اسے فائدہ نہیں
آساں تو ہے زبان سے کہہ دوں خدا نہیں
مشکل یہ آ پڑی ہے کہ دل مانتا نہیں
اظہار واقعہ ہے یہ تجھ سے گلہ نہیں
دنیا یہ کہہ رہی ہے کہ اس کا خدا نہیں
تنظیم کائنات ہمارے سپرد ہے
ہم سے بڑا جہان میں پیدا ہوا نہیں
کہتے ہیں جس کو عرش مرے دل کا نام ہے
دل میں مرے نہیں تو کہیں بھی خدا نہیں
انساں کی ذات مظہر تکمیل کائنات
جس کی یہ ابتدا ہو تو پھر انتہا نہیں
سرکش بنا رہی ہیں تری بے نیازیاں
وہ تجھ کو کیا بتاؤں جو تجھ سے چھپا نہیں
کس درجہ دل فریب طلسم نمود ہے
ہم توڑنا بھی چاہیں تو یہ ٹوٹتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.