Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تک جو اندر تھی باہر رکھ دی ہے

کلدیپ کمار

اب تک جو اندر تھی باہر رکھ دی ہے

کلدیپ کمار

MORE BYکلدیپ کمار

    اب تک جو اندر تھی باہر رکھ دی ہے

    میز پہ اک تصویر سجا کر رکھ دی ہے

    تم چاہو تو اپنی رات جواں کر لو

    میں نے اپنی رات بجھا کر رکھ دی ہے

    کون آیا تھا آخر میرے کمرے میں

    کس نے ہر اک چیز سجا کر رکھ دی ہے

    ایک اداسی کم تھی کیا جو اب میں نے

    اک ہنستی تصویر بھی لا کر رکھ دی ہے

    اس سے دل کی بات تو کہہ آیا ہوں میں

    لیکن جلتی چیز ہوا پر رکھ دی ہے

    ننگے پتوں کے تن پر جانے کس نے

    رات گئے اک برف کی چادر رکھ دی ہے

    جس کو ڈھونڈ رہا ہوں میں سارے گھر میں

    میں نے ہی وہ چیز چھپا کر رکھ دی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 124)
    • Author : کلدیپ کمار
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے