اب تک کہیں تو فکر میں آباد ہی نہ ہو
اب تک کہیں تو فکر میں آباد ہی نہ ہو
یہ اضطراب قلب تری یاد ہی نہ ہو
دھوکا نہ ہو تمہاری نظر کا اے بسملو
ہمدرد جو بنا ہے وہ صیاد ہی نہ ہو
جو مٹ گیا ہے عشق میں دل خوش نصیب ہے
اس دل کا مسئلہ ہے جو برباد ہی نہ ہو
کیا سوچتا ہے اپنے پر و بال دیکھ کر
وہ طائر غریب جو آزاد ہی نہ ہو
یہ بے رخی علامت درد کہن نہ ہو
یہ خامشی کہیں کوئی فریاد ہی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.