اب تک کوئی سکون کا منظر نہیں ملا
اب تک کوئی سکون کا منظر نہیں ملا
صحرا تو تھے سفر میں سمندر نہیں ملا
افسوس یہ نہیں کہ قبا چاک ہو گئی
ہے رنج یہ کہ کوئی رفوگر نہیں ملا
دشمن نہیں یہ سب مرے احباب ہیں مگر
کس کس کی آستین میں خنجر نہیں ملا
اس کا ملال ہے کہ میں اردو ہوں اس لیے
دل میں جگہ ملی ہے مگر گھر نہیں ملا
یہ رہگزر بھی جیسے سرابوں کا دشت ہے
اب تک تو کوئی میل کا پتھر نہیں ملا
سارے جہاں کی خاک اڑانے کے بعد بھی
مولا ترے نظام کا دفتر نہیں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.