Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تک تو کمی کچھ نہ ہوئی داغ جگر میں

جاوید لکھنوی

اب تک تو کمی کچھ نہ ہوئی داغ جگر میں

جاوید لکھنوی

MORE BYجاوید لکھنوی

    اب تک تو کمی کچھ نہ ہوئی داغ جگر میں

    برسوں سے چراغ ایک ہی جلتا رہا گھر میں

    ظاہر میں ہنسے وہ مگر آنسو نکل آئے

    تھا کوئی اثر بھی مرے مرنے کی خبر میں

    رنگ اڑنے نہ دوں گا تری تصویر کے رخ سے

    باقی ابھی کچھ خون کے خطرے ہیں جگر میں

    توسیع خیالات کی حد مل نہیں سکتی

    چھوٹا سا بیاباں نظر آ جاتا ہے گھر میں

    اب بڑھ نہیں سکتا غم دنیا یہ خوشی ہے

    زخموں کی جگہ تک نہیں باقی ہے جگر میں

    ان انکھڑیوں کے سرخ میں ڈورے نہیں بھولا

    یہ بجلیاں ایسی ہیں جو اب تک ہیں نظر میں

    نا واقف انجام کا دل ہوتا ہے کتنا

    خود رو دیا دیکھے جو کبھی زخم جگر میں

    اس دور میں آپ آئے تھے اے حضرت جاویدؔ

    جس عہد میں کچھ فرق نہ تھا عیب و ہنر میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے