اب تلک حق نہیں پچھانے واہ واہ
جان کو اپنی نہ جانے واہ واہ
تم جو کرتے ہو فرض روزہ نماز
محض عالم کو دکھانے واہ واہ
مفت کھوئی عمر دانے گھانس میں
پھر کہاتے ہو سیانے واہ واہ
مال و زر فرزند کی رکھ کر طلب
ہو رہے حق سوں اگھانے واہ واہ
حق کی خلقت میں مگر پیدا ہوئے
تم محض کھانے پکانے واہ واہ
کھوپڑی الٹی اندھی کے ہاتھ سوں
اینٹھ چلتے ہو اتانے واہ واہ
ہیں یگانے اقرباں خویشاں ستی
آپ اپنے سوں بیگانے واہ واہ
پوچھتے ہیں سب نفع نقصان کو
سر دیے پیسا کمانے واہ واہ
عاشقاں کو بولتے ہیں اے علیمؔ
خلق دنیا کے دوانے واہ واہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.