اب تلخئ غم میں اے ہمدم اک گونہ حلاوت ہوتی ہے
اب تلخئ غم میں اے ہمدم اک گونہ حلاوت ہوتی ہے
راجا عبدالغفور جوہر نظامی
MORE BYراجا عبدالغفور جوہر نظامی
اب تلخئ غم میں اے ہمدم اک گونہ حلاوت ہوتی ہے
اب درد میں کچھ کچھ میرے لئے تسکین کی صورت ہوتی ہے
رہتا ہے گزر گاہ دل پر مصروف خرام ناز کوئی
قد فتنۂ محشر ہوتا ہے اور چال قیامت ہوتی ہے
دریائے تلاطم خیز میں ہم موجوں کے سہارے جیتے ہیں
طوفاں کے تھپیڑوں سے پختہ انسان کی فطرت ہوتی ہے
کیا ان کو سنائیں قصۂ غم وہ اب تک یہ سمجھے ہی نہیں
کیا غم کا فسانہ ہوتا ہے کیا غم کی حکایت ہوتی ہے
اب آپ کے ہونٹوں پر اک پر اسرار تبسم رہتا ہے
اور آنکھوں میں اک ہلکی سی معصوم شرارت ہوتی ہے
اب دیکھیے کیا انجام رہے امید کا دامن چھوٹ گیا
اب ترک محبت پر مائل افتاد طبیعت ہوتی ہے
میں اکثر خود کو رونے پر آمادہ پا کر ہنستا ہوں
لیکن کبھی یوں بھی ہوتا ہے بے ساختہ رقت ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.