اب تیرے انتظار کی عادت نہیں رہی
اب تیرے انتظار کی عادت نہیں رہی
پہلے کی طرح گویا محبت نہیں رہی
ذوق نظر ہمارا بڑھا ہے کچھ اس طرح
تیرے جمال پر بھی قناعت نہیں رہی
فرقت میں اس کی روز ہی ہوتی تھی اک غزل
اب شاعری ذریعۂ راحت نہیں رہی
دنیا نے تیرے غم سے بھی بیگانہ کر دیا
اب دل میں تیرے وصل کی چاہت نہیں رہی
کچھ ہم بھی تھک گئے ترے در پر کھڑے کھڑے
تم میں بھی پہلے جیسی سخاوت نہیں رہی
تکتے ہیں روز ایک ہی صورت الم کی ہم
یا رب ترے جہاں میں بھی جدت نہیں رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.