Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب ترے لمس کو یاد کرنے کا اک سلسلہ اور دیوانہ پن رہ گیا

عرفان ستار

اب ترے لمس کو یاد کرنے کا اک سلسلہ اور دیوانہ پن رہ گیا

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    اب ترے لمس کو یاد کرنے کا اک سلسلہ اور دیوانہ پن رہ گیا

    تو کہیں کھو گیا اور پہلو میں تیری شباہت لیے اک بدن رہ گیا

    وہ سراپا ترا وہ ترے خال و خد میری یادوں میں سب منتشر ہو گئے

    لفظ کی جستجو میں لرزتا ہوا نیم وا سا فقط اک دہن رہ گیا

    حرف کے حرف سے کیا تضادات ہیں تو نے بھی کچھ کہا میں نے بھی کچھ کہا

    تیرے پہلو میں دنیا سمٹتی گئی میرے حصے میں حرف سخن رہ گیا

    تیرے جانے سے مجھ پر یہ عقدہ کھلا رنگ و خوشبو تو بس تیری میراث تھے

    ایک حسرت سجی رہ گئی گل بہ گل ایک ماتم چمن در چمن رہ گیا

    ایک بے نام خواہش کی پاداش میں تیری پلکیں بھی باہم پرو دی گئیں

    ایک وحشت کو سیراب کرتے ہوئے میں بھی آنکھوں میں لے کر تھکن رہ گیا

    عرصۂ خواب سے وقت موجود کے راستے میں گنوا دی گئی گفتگو

    ایک اصرار کی بے بسی رہ گئی ایک انکار کا بانکپن رہ گیا

    تو ستاروں کو اپنی جلو میں لیے جا رہا تھا تجھے کیا خبر کیا ہوا

    اک تمنا دریچے میں بیٹھی رہی ایک بستر کہیں بے شکن رہ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Takrar-e-saa.at (Pg. 57)
    • Author : Irfan Sattar
    • مطبع : Dehleez Publication (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے