Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب ترے شہر میں گھر بار کہاں ملتے ہیں

عمران اعوان

اب ترے شہر میں گھر بار کہاں ملتے ہیں

عمران اعوان

MORE BYعمران اعوان

    اب ترے شہر میں گھر بار کہاں ملتے ہیں

    لوگ ملتے ہیں مجھے یار کہاں ملتے ہیں

    یوں تو کہنے کو میسر ہے مجھے سب لیکن

    تیرے معصوم سے انکار کہاں ملتے ہیں

    ہر کوئی رات کی رانی کا پجاری ٹھہرا

    خشک پھولوں کو خریدار کہاں ملتے ہیں

    شہر کے شہر مشینوں نے نگل رکھے ہیں

    آدمی ذات کے آثار کہاں ملتے ہیں

    کچھ نہ کچھ بات کے پیچھے بھی چھپا ہوتا ہے

    ورنہ یہ دوست بھی بے کار کہاں ملتے ہیں

    ہر کوئی پیچھا چھڑانے کے لئے پھرتا ہے

    حالت قحط میں دل دار کہاں ملتے ہیں

    تو نے عمرانؔ کفن باندھ رکھا ہے سر پر

    تیرے جیسوں کو طلب گار کہاں ملتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے