اب تو اپنوں سے ہی ہے اپنے وطن کو خطرہ
اب تو اپنوں سے ہی ہے اپنے وطن کو خطرہ
یعنی پھولوں سے بھی ہوتا ہے چمن کو خطرہ
کہیں مندر سے ہیں خطرے میں میاں عبداللہ
کہیں مسجد سے نظر آیا مدن کو خطرہ
کوئی پامال نہ کر دے کہیں عصمت میری
راہ چلنے پہ بھی ہوتا ہے بہن کو خطرہ
دن بہ دن گرتا ہی جاتا ہے ادب کا معیار
دیکھو ہونے کو ہے اب جائے سخن کو خطرہ
اس زمیں نے بہت اگلے ہیں لہو کے چشمے
ہوگا اس بار فقط چرخ کہن کو خطرہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.