اب تو اسباب و علل سے مجھے برتر کر دے
اب تو اسباب و علل سے مجھے برتر کر دے
اس فریضے پہ فرشتوں کو مقرر کر دے
کھینچ کر حسن کے اندام سے زر بفت لباس
میت عشق کی عریانی پہ چادر کر دے
اس کو مل جائے مری ذات کی تخلیق کا لطف
میرے پارس کے لیے تو مجھے پتھر کر دے
خود سے آیا نہ گیا ہم کو بلایا سر عرش
اس پہ دعویٰ کہ غم عشق میں محشر کر دے
یا تسلسل سے نکل کر رخ تصویر میں آ
یا میری ذات کو تصویر سے باہر کر دے
وہ جفا پیشہ نہ کر پائے گا سر طور وجود
مشورہ ہے کہ ارادے کو مؤخر کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.