اب تو دراز ایک بھی دست دعا نہیں
سب ہیں خدا یہاں پہ کوئی نا خدا نہیں
قدریں بدل چکی ہیں جنون وفا کی اب
شرط وفا بدل دو کوئی بے وفا نہیں
دیکھو گلی میں تم کو صدا دے رہا ہے کون
آواز دینے والے سبھی تو گدا نہیں
اقبالؔ بن کے شکوہ کرو تو ہے بات کچھ
اس دور میں طریقۂ حالیؔ روا نہیں
میں زندگی کے شہر میں نغموں کی جان تھا
صحرا کا اب سکوت ہوں کوئی صدا نہیں
اب لے چلو عمرؔ کسی میخانے میں مجھے
دیر و حرم میں میرے مرض کی دوا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.