اب تو ہم حد سے گزرتے ہی چلے جاتے ہیں
اب تو ہم حد سے گزرتے ہی چلے جاتے ہیں
ایسے مرتے ہیں کہ مرتے ہی چلے جاتے ہیں
نہ خوشی آئی کبھی نہ یہ تسلسل ٹوٹا
ہم بہ ترتیب بکھرتے ہی چلے جاتے ہیں
زندگی ہے کہ سنبھلتی ہی نہیں ہے اپنی
حادثے ہیں کہ گزرتے ہی چلے جاتے ہیں
کس میں ہمت ہے مسلسل یہ تماشا دیکھے
لوگ نظروں سے اترتے ہی چلے جاتے ہیں
چند چوہے مری تقدیر میں آ بیٹھے ہیں
میری خوشیوں کو کترتے ہی چلے جاتے ہیں
غم کوئی غم نہ ہوں اب دوست ہو جیسے میرے
ایک اک کر کے پسرتے ہی چلے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.