Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تو ہجوم یاس کی کچھ انتہا نہیں

بیخود موہانی

اب تو ہجوم یاس کی کچھ انتہا نہیں

بیخود موہانی

MORE BYبیخود موہانی

    اب تو ہجوم یاس کی کچھ انتہا نہیں

    یعنی مجھے امید کا بھی آسرا نہیں

    کب ہم سے بے دلوں پہ نگاہ جفا نہیں

    ہم خوب جانتے ہیں کہ تو بے وفا نہیں

    اے رشک پردہ سوز شکایت کی جا نہیں

    وہ بزم ناز ہے دل بے مدعا نہیں

    دکھلائے پھر خدا نہ وہ مایوسیوں کے دن

    ہوتا تھا یہ خیال کہ ہے یا خدا نہیں

    اللہ رے بے نیازیٔ آسودگان خاک

    اس قرب پر کسی سے کوئی بولتا نہیں

    آتی ہے ذرہ ذرہ سے آواز بازگشت

    پھر بھی یہ کہہ رہا ہے ابھی کچھ کہا نہیں

    وہ خود بھی دفن ہو گئی اہل وفا کے ساتھ

    بے کار ڈھونڈھتا ہے جہاں میں وفا نہیں

    ہے جلوہ ریز بزم تصور جمال یار

    اے شوق دید اب یہ تغافل روا نہیں

    جاتی ہے کوئی مجمع محشر پہ یاں نظر

    وہ پردۂ ہجوم تمنا اٹھا نہیں

    صدقے ترے کرم کے نہ دے زحمت سوال

    کشکول ہے فقیر کا دست دعا نہیں

    صیاد قید کر کے مجھے دیکھ لے ذرا

    دل خوں نہ ہو تو بلبل خونیں نوا نہیں

    محرومیوں سے ذوق ہے مجبوریوں سے عشق

    میں کامیاب ہوں یہ مرا مدعا نہیں

    وہ دیدہ ہائے شوق کہ دیکھیں ترا جمال

    کس کا بہشت کچھ بھی انہیں دیکھتا نہیں

    کیوں اس کے چومتے ہی نہ معراج ہو نصیب

    بیخودؔ خدا کا ہاتھ ہے دست دعا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے