Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تو لب سے نہ جائے گا آگے

قربان علی سالک بیگ

اب تو لب سے نہ جائے گا آگے

قربان علی سالک بیگ

MORE BYقربان علی سالک بیگ

    اب تو لب سے نہ جائے گا آگے

    نالے کا زور شور تھا آگے

    دشت الفت میں رہنما کیسا

    میں نے رہبر کو دھر لیا آگے

    دشت الفت ہے گرچہ دور ولے

    دل سے کہتا ہوں یہ رہا آگے

    بے وفائی اگر نہ کرتی عمر

    ہم دکھاتے تمہیں وفا آگے

    وہ خوشامد ہی میں گئے گھبرا

    مجھ کو کہنا تھا مدعا آگے

    دیکھنا جو نہ تھا سو دیکھ لیا

    دیکھیے دیکھتے ہیں کیا آگے

    عشق میں دے کے جاں ہوئی یہ خبر

    آ گیا کچھ دیا لیا آگے

    صبر و ہوش و خرد گئے دل سے

    میری آنکھوں کے گھر لٹا آگے

    مرگ عاشق کی سن کے سب روداد

    پوچھتے ہیں کہ کیا ہوا آگے

    سالکؔ اور مے کشی خدا کی پناہ

    کس قدر تھا یہ پارسا آگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے