اب تو مرے خیال سے آگے نکل گیا
یہ عشق خد و خال سے آگے نکل گیا
صیاد سوچ میں ہے گھر اب جاؤں کس طرح
پھر اک پرندہ جال سے آگے نکل گیا
پھرتا رہا میں سچ یہاں لے کر ادھر ادھر
وہ جھوٹ کے مقال سے آگے نکل گیا
پھر رنگ کائنات کے مجھ پہ کھلے یہاں
جب میں ترے ملال سے آگے نکل گیا
میں اپنے اب نصیب سے کیسے گلہ کروں
جب اس کی دیکھ بھال سے آگے نکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.