Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب تو مقابلہ ہے رخ و زلف یار میں

نواب نظیر الدولہ

اب تو مقابلہ ہے رخ و زلف یار میں

نواب نظیر الدولہ

MORE BYنواب نظیر الدولہ

    اب تو مقابلہ ہے رخ و زلف یار میں

    ہے فصل کا مباحثہ لیل و نہار میں

    ممکن نہیں ہے فصل رخ و زلف یار میں

    کب انفصال ہو سکے لیل و نہار میں

    جس کو غرض ہو جائے وہ توبہ کی چھاؤں میں

    بیٹھا ہوں میں تو سایۂ دیوار یار میں

    جس قافلہ میں ساتھ ہو محمل نشیں مرا

    لیلیٰ وہاں کہاں ہو شمار و قطار میں

    مشہور تو ہیں وامق و فرہاد و قیس و نل

    مجھ سا نہیں ہے ایک بھی ان تین چار میں

    اس سنگ دل کو ہے وہی اغماض گو یہاں

    جائے پھڑک کے جان نکل انتظار میں

    قاصد جو پھر کے آئے تو پھر تن میں جان آئے

    مرتا جواب نامہ کے ہوں انتظار میں

    بے ہوش کرتا ہے ترا کہنا یہ ناز سے

    مجھ کو نہ چھیڑ نیند کے ہوں میں خمار میں

    خورشید کی طرح میں سراپا ہوں ایک داغ

    داغوں کی اور جا نہیں اس جسم زار میں

    ایذا ہے سائلوں سے مدام اہل فیض کو

    پتھر لگاتے ہیں شجر میوہ دار میں

    دولہؔ غزل اک اور سنا اس زمین میں

    باقی ہے جوش بھی تو دل بے قرار میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے