اب تو سوچ لیا ہے یارو دل کا خوں ہو جانے دوں
اب تو سوچ لیا ہے یارو دل کا خوں ہو جانے دوں
جن لوگوں نے درد دیا ہے میں ان کو افسانے دوں
اور ذرا سی دیر میں تھک کر سو جائیں گے تارے بھی
کب تک گھائل ہونٹوں کو میں گیت برہ کے گانے دوں
اپنے جنوں کا سینہ چھلنی ہونے دوں میں کب تک اور
اتنے سارے فرزانے ہیں کس کس کو سمجھانے دوں
کب تک وہ ملہار کی تانیں قید میں رکھیں دیکھوں تو
اب تو دیپک راگ الاپوں اور خود کو جل جانے دوں
میں مجبور اکیلا راہی لیکن راہبر اتنے ہیں
کس کس کی اگواہی مانوں کس کس کو بہکانے دوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.