اب تو وہ شخص زمانے میں اثر رکھتا ہے
اب تو وہ شخص زمانے میں اثر رکھتا ہے
دس سے جو بیس بنانے کا ہنر رکھتا ہے
اپنے کردار سے ہوتی ہے شکایت جس کو
اپنے بچوں پہ بڑی سخت نظر رکھتا ہے
وقت کے ساتھ نہ بدلا مرے قاتل کا مزاج
آج بھی ہونٹ مرے خون سے تر رکھتا ہے
اس کو بھی لوگ اندھیروں سے ڈرانے نکلے
دسترس میں جو کئی شمس و قمر رکھتا ہے
اب کا انسان ہے ایسا کہ یقین آتا نہیں
مرتبہ اونچا فرشتوں سے بشر رکھتا ہے
اب کے بوچھار بہت ہوگی ظفرؔ تیروں سے
وہ چلے ساتھ جو پتھر کا جگر رکھتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.