اب تو زیبا نہیں اے رند گلہ بھی تیرا
اب تو زیبا نہیں اے رند گلہ بھی تیرا
جام ساقی نے سر بزم بھرا بھی تیرا
دل میں جب گرمیٔ اخلاص و محبت ہی نہیں
کام آنے کا نہیں حرف دعا بھی تیرا
بے خطر ڈال دے موجوں میں سفینہ اپنا
ناخدا بھی ہے ترا اور خدا بھی تیرا
آج طوفان اٹھانے کو اٹھا لے لیکن
زور گھٹ جائے گا اے موج بلا بھی تیرا
لب ہلانے کی یہاں جبکہ اجازت ہی نہیں
کس زباں سے کریں اے دوست گلہ بھی تیرا
ہم تو ہیں آج بھی محروم نظارا بہزادؔ
ایک وہ ہیں جنہیں دیدار ہوا بھی تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.