اب تمہارا غم مرے دل سے بھلا سکتا ہے کون
اب تمہارا غم مرے دل سے بھلا سکتا ہے کون
جو تمہارا ہے اسے اپنا بنا سکتا ہے کون
یا تو دیوانہ ہنسے یا تم جسے توفیق دو
ورنہ اس دنیا میں رہ کر مسکرا سکتا ہے کون
اب تو دل گھبرا گیا ہے شدت آلام سے
تم بتاؤ ابر رحمت بن کے چھا سکتا ہے کون
زیست سے امید وابستہ ہے ان کے قرب کی
ورنہ اس بار امانت کو اٹھا سکتا ہے کون
واقف انجام الفت تھے ہم اس کے باوجود
وہ فریب دوستی کھایا ہے کھا سکتا ہے کون
جب کرم ہوتا ہے مل جاتے ہیں کوہ و دشت میں
دیر و کعبہ میں بھی ورنہ ان کو پا سکتا ہے کون
اشتیاق دید شاید کر رہا تھا رہبری
کس طرح ہم آئے منزل تک بتا سکتا ہے کون
ہم نے آنکھیں بند کرکے دل میں دیکھا ہے تمہیں
سامنے آؤ تو تاب دید لا سکتا ہے کون
مے ہو یا مستی بقدر ظرف ملتی ہے شفاؔ
اور اپنے ظرف کو ان سے چھپا سکتا ہے کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.