اب ان کے پاس بھی باقی بچا کیا
اب ان کے پاس بھی باقی بچا کیا
میں مانگوں قاتلوں سے خوں بہا کیا
تمہیں پچھتاوے کا ہے روگ کافی
تمہیں دے کر کروں میں بد دعا کیا
مجھے یوں کر کے موجوں کے حوالے
سکوں سے سو سکے گا ناخدا کیا
نگہ کا اٹھنا تھا رازوں کا کھلنا
مری آنکھوں میں تو نے لکھ دیا کیا
میرے بالوں سے کلیاں نوچ لیں گے
مرے ہمدم یہی دیں گے صلہ کیا
کوئی چہرہ مرا چہرہ نہیں ہے
نہ جانے آئنوں کو ہو گیا کیا
کسے یوں ڈھونڈھتی پھرتی ہیں ہر سو
نگاہوں کا ثمینہؔ کھو گیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.