اب ان سے پرسش حالات ہو تو کیسے ہو
اب ان سے پرسش حالات ہو تو کیسے ہو
نظر نظر نگراں بات ہو تو کیسے ہو
جہاں بنائے کوئی بات ہی نہیں بنتی
وہاں تلافئ مافات ہو تو کیسے ہو
ادھر نقاب مراتب ادھر حجاب انا
یہ فاصلے ہیں ملاقات ہو تو کیسے ہو
وہ جس کے دم سے عبارت ہے زندگی ناصح
اسی سے ترک موالات ہو تو کیسے ہو
جو اپنی عظمت اقدار سے نہیں واقف
وہ پاسبان روایات ہو تو کیسے ہو
بدلتے رہتے ہیں انداز اس جفا جو کے
یقین لطف و عنایات ہو تو کیسے ہو
غم جہاں کا بھی کچھ حق ہے بزمؔ غور کرو
تمام عمر غم ذات ہو تو کیسے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.