اب انہیں مجھ سے کچھ حجاب نہیں
اب انہیں مجھ سے کچھ حجاب نہیں
اب ان آنکھوں میں کوئی خواب نہیں
میری منزل ہے روشنی لیکن
میری قدرت میں آفتاب نہیں
تجھ کو ترتیب دے رہا ہوں میں
میری غزلوں کا انتخاب نہیں
اب سنا ہے کہ میرے دل کی طرح
ایک صحرا ہے ماہتاب نہیں
شام اتنی کبھی اداس نہ تھی
کیوں تری زلف میں گلاب نہیں
یوں نہ پڑھیے کہیں کہیں سے ہمیں
ہم بھی انسان ہیں کتاب نہیں
کہکشاں سو رہی ہے اے شبنمؔ
حسن آنگن میں محو خواب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.