اب اس کا وصل مہنگا چل رہا ہے
اب اس کا وصل مہنگا چل رہا ہے
تو بس یادوں پہ خرچہ چل رہا ہے
محبت دو قدم پر تھک گئی تھی
مگر یہ ہجر کتنا چل رہا ہے
بہت ہی دھیرے دھیرے چل رہے ہو
تمہارے ذہن میں کیا چل رہا ہے
بس اک ہی دوست ہے دنیا میں اپنا
مگر اس سے بھی جھگڑا چل رہا ہے
دلوں کو توڑنے کا فن ہے تم میں
تمہارا کام کیسا چل رہا ہے
سبھی یاروں کے مقطع ہو چکے ہیں
ہمارا پہلا مصرعہ چل رہا ہے
یہ تابشؔ کیا ہے بس اک کھوٹا سکہ
مگر یہ کھوٹا سکہ چل رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.