اب وہ فرماتے ہیں کب میں نے دکھائیں آنکھیں
اب وہ فرماتے ہیں کب میں نے دکھائیں آنکھیں
آپ نے مفت میں رو رو کے سجائیں آنکھیں
مضطرب ہم بھی رہے رات تڑپ کر کافی
دل بھی بے چین رہا ان کی جو آئیں آنکھیں
حسن مغرب میں ہمیں ساعد و گیسو کے سوا
اور بھی کچھ نظر آیا تو وہ بھائیں آنکھیں
رات مجھ ملزم پابوس کو از راہ کرم
سرزنش کچھ بھی نہ کی خود وہ لجائیں آنکھیں
داغ لگ جائے گا دامان وفا میں حسرتؔ
تم نے دیکھو جو کہیں اور لگائیں آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.