اب وہ موڑ آیا کہ ہر پل معتبر ہونے کو ہے
اب وہ موڑ آیا کہ ہر پل معتبر ہونے کو ہے
دیکھنا منظر نیا دیوار در ہونے کو ہے
اب لہو کا رنگ گہرا ہے مری تصویر میں
ایسا لگتا ہے کہ قصہ مختصر ہونے کو ہے
اڑ چلی ہے ہر طرف دامن میں بھر لینے کی بات
قطرہ قطرہ اس کے دریا کا گہر ہونے کو ہے
میں بھی دیکھوں مجھ کو منظر سے ہٹا دینے کے بعد
اب تماشا کون سا بار دگر ہونے کو ہے
پھر تراشی جانے والی ہیں چراغوں کی لویں
شام ہوتے ہوتے گرم ایسی خبر ہونے کو ہے
مڑ کے دیکھوں تو عقب میں کچھ نظر آتا نہیں
سامنے بھی گم نشان رہگزر ہونے کو ہے
اب نئی راہیں کھلیں گی مجھ پر امکانات کی
رمزؔ میرے تن پہ ظاہر میرا سر ہونے کو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.