Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب یہاں کوئی نہیں پہلے یہاں تھا کوئی

محب عارفی

اب یہاں کوئی نہیں پہلے یہاں تھا کوئی

محب عارفی

MORE BYمحب عارفی

    اب یہاں کوئی نہیں پہلے یہاں تھا کوئی

    جس کے دم سے یہ مکاں اور مکاں تھا کوئی

    دائرہ دائرہ تھا جس سے وہ مرکز نہ رہا

    جب وہ تھا نقطۂ بے قبلہ کہاں تھا کوئی

    ننگ میداں ہے جو اب زینت میداں تھا کبھی

    اب جہاں گم ہوں وہاں پہلے رواں تھا کوئی

    میری شاخیں مرے پتے مجھے سب چھوڑ گئے

    جیسے میں باعث یلغار خزاں تھا کوئی

    یہی سائے تھے مگر تیز تھی جب شوق کی لو

    فتنۂ دل تھا کوئی آفت جاں تھا کوئی

    ہوں وہ لمحہ کہ نہ مانو گے رہوں گا جب تک

    نہ رہوں گا تو خیال آئے گا ہاں تھا کوئی

    راز میرا نہ کھلے گا یہ کھلے گا مرے بعد

    کچھ نہ تھا جس پہ مقرر نگراں تھا کوئی

    آسمانوں سے تو کیا توڑ کے لائے گا محبؔ

    قحط کیا چاند کے ٹکڑوں کا یہاں تھا کوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے