Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب یہی بہتر ہے نقش آب ہونے دے مجھے

صدیق مجیبی

اب یہی بہتر ہے نقش آب ہونے دے مجھے

صدیق مجیبی

MORE BYصدیق مجیبی

    اب یہی بہتر ہے نقش آب ہونے دے مجھے

    یوں ہی رسوا خاطر احباب ہونے دے مجھے

    نیند آنکھوں میں پرندوں کی طرح اتری ہے آج

    اے نفس آہستہ چل غرقاب ہونے دے مجھے

    ایک ٹکڑا ابر کا پھرتا ہے مانند غزال

    اے مری چشم ہوس سیراب ہونے دے مجھے

    عمر بھر میں ایک کام ایسا تو کر شوق جنوں

    میں اگر دریا ہوں تو بے آب ہونے دے مجھے

    میں بھی پتھر بن کے زیر آب سو جاؤں کہیں

    کب ہوا ایسا کہ اب گرداب ہونے دے مجھے

    مہرباں جنگل کے سائے تو ہی دے اپنی پناہ

    خواب آنکھوں میں ہیں محو خواب ہونے دے مجھے

    پیاس کہتی ہے کہ چل دریا اٹھا لائیں یہیں

    درد کہتا ہے کہ رک پایاب ہونے دے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے