اب یہی صورت دیدار بنا لیتے ہیں
اب یہی صورت دیدار بنا لیتے ہیں
ان سے ملنے کا حسیں خواب سجا لیتے ہیں
ہم وہی لوگ تھے ہر بات پہ رونے والے
ہم جو اشکوں کو بھی اب راز بنا لیتے ہیں
ہم ہیں بے رحمیٔ حالات سے واقف پھر بھی
آنکھ میں روز نئے خواب سجا لیتے ہیں
شہر جاناں کے سبھی لوگ ہیں دشمن میرے
دیکھ لینے کو بھی افسانہ بنا لیتے ہیں
کاسۂ چشم کو خیرات میں آنسو دے کر
دل سے یہ بوجھ اداسی کا ہٹا لیتے ہیں
زندگی دیکھتے رہتے ہیں تجھے حیرت سے
اور دیوار سے بس سر کو ٹکا لیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.