اب یہ کھلا کہ عشق کا پندار کچھ نہیں
اب یہ کھلا کہ عشق کا پندار کچھ نہیں
دیوار گر گئی پس دیوار کچھ نہیں
جس نے سمجھ لیا تھا مجھے آسمان پر
اب جانتا ہے وہ مرا کردار کچھ نہیں
خود مجھ کو اعتماد نہیں اپنی ذات پر
انکار میرا کچھ نہیں اقرار کچھ نہیں
وہ بھی سمجھ گیا کہ ہوس کا یہ کھیل ہے
اب مدح چشم و گیسو و رخسار کچھ نہیں
مضراب غم نے اور بھی خاموش کر دیا
گو کھنچ گیا ہے ساز کا ہر تار کچھ نہیں
میں بوجھ ہوں تو پھینک دے اے کرۂ زمین
کچھ اور تیز گھوم یہ رفتار کچھ نہیں
دھندلا گیا ہے شیشۂ معصومیت خیالؔ
اب انفعال چشم گنہ گار کچھ نہیں
- کتاب : aks-e-khvaab (Pg. 89)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.