Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب زندگی کا کوئی سہارا نہیں رہا

غزل انصاری

اب زندگی کا کوئی سہارا نہیں رہا

غزل انصاری

MORE BYغزل انصاری

    اب زندگی کا کوئی سہارا نہیں رہا

    سب غیر ہیں کوئی بھی ہمارا نہیں رہا

    اغیار کی نظر میں رہے مثل خار ہم

    اب جینا جاگنا بھی ہمارا نہیں رہا

    صوبائی عصبیت نے کھلائے کچھ ایسے گل

    اب بھائی بھائی کا بھی سہارا نہیں رہا

    اب تو ہماری ناؤ ہے طغیانیوں کے بیچ

    نزدیک و دور کوئی کنارا نہیں رہا

    خون جگر سے سینچا تھا ہم نے جو اک شجر

    ہاں اب تو وہ شجر بھی ہمارا نہیں رہا

    چن چن کے تنکے ہم نے بنایا تھا آشیاں

    یہ کیا غضب وہ گھر بھی ہمارا نہیں رہا

    ماضی کی کچھ حسین سی یادیں ہی رہ گئیں

    آنکھوں میں اور کوئی نظارہ نہیں رہا

    اہل چمن یہ کہتے ہیں آگے بڑھوں غزلؔ

    اب کوئی حق چمن یہ تمہارا نہیں رہا

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 412)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے