اب زندگی سے جان چھڑانے لگا ہوں میں
اب زندگی سے جان چھڑانے لگا ہوں میں
دشت اجل سے آنکھ ملانے لگانے ہوں میں
جبر و جفا کچھ اس طرح سونپے گئے مجھے
دیکھو یہ شہر چھوڑ کے جانے لگا ہوں میں
میں چاہتا ہوں آتی رہیں تتلیاں یہاں
کاغذ پہ تیرے ہونٹ بنانے لگا ہوں میں
جو چاہتے ہیں جانا بصد شوق جائیں وہ
سارے یہ اب چراغ بجھانے لگا ہوں میں
تم دیکھنا کہ آئیں گے سرکار دو جہاں
فرش عزا کو آج بچھانے لگا ہوں میں
جس نے خموش رہ کے جوانی گزار دی
پنجرے سے وہ پرندہ اڑانے لگا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.