Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عبث فکر دوا میں ہے پریشاں چارہ گر میرا

نشترچھپروی

عبث فکر دوا میں ہے پریشاں چارہ گر میرا

نشترچھپروی

MORE BYنشترچھپروی

    عبث فکر دوا میں ہے پریشاں چارہ گر میرا

    مرا سر جائے گا تو جائے گا یہ درد سر میرا

    اگر کچھ آرزو دل میں مرے ہے تو بس اتنی ہے

    ترے تیر نظر کی نذر ہو جائے جگر میرا

    ترے پیکان کو دل میں جگہ دی شوق سے میں نے

    کلیجہ تو نے دیکھا اے بت بیداد گر میرا

    وہ کہتے ہیں کہ ضد ہے آرزوؤں سے تری ورنہ

    نہ ہو گر مدعا اس میں تو دل تیرا ہے گھر میرا

    میں وہ آفت طلب ہوں رات دن میری دعا یہ ہے

    کہ سر جائے تو جائے پر نہ جائے درد سر میرا

    ذرا وہ شوخ خنجر باندھ کر مقتل میں آئے تو

    نرالا آج ہوگا سب سے مضمون کمر میرا

    ادھر پہلو سے اٹھ کر کوئی جانے پر ہے آمادہ

    ہوا جاتا ہے غم سے حال ادھر نوع دگر میرا

    نکلوایا گیا جس بزم سے سو بار ذلت سے

    وہیں پھر لے چلا مجھ کو دل وحشت اثر میرا

    رقیبوں کے چلن کو یوں شکایت سامنے میرے

    نہیں ہے میری جاں اس چال سے دل بے خبر میرا

    مٹا جاتا ہے اب مہر و وفا کا نام عالم سے

    ہوا جاتا ہے دنیا سے کوئی دم میں سفر میرا

    ترا تیر نظر دیکھوں تسلی کس کی کرتا ہے

    ادھر بیتاب دل میرا ادھر نالاں جگر میرا

    وہ ان کا وار خنجر کا لگانا مجھ پہ تن تن کر

    وہ ہونا قتل گہہ میں شوق سے سینہ سپر میرا

    چلایا ناز سے تیر نظر جب اس ستم گر نے

    نشانہ بن گیا کس شوق سے نشترؔ جگر میرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے