Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عبث ہے دوری کا اس کے شکوہ بغل میں اپنے وہ دل ربا ہے

شیام سندر لال برق

عبث ہے دوری کا اس کے شکوہ بغل میں اپنے وہ دل ربا ہے

شیام سندر لال برق

MORE BYشیام سندر لال برق

    عبث ہے دوری کا اس کے شکوہ بغل میں اپنے وہ دل ربا ہے

    چبھی ہے قالب میں جس طرح جاں اسے طریقہ سے وہ چھپا ہے

    مکاں بھی ہے وہ مکیں بھی ہے وہ وہی ملا ہے وہی جدا ہے

    اسی کا جلوہ ہر ایک سو ہے وہی ہے ظاہر وہی چھپا ہے

    غم محبت ہے اس کا جس کو نہیں وہ غم عین ہے وہ راحت

    خراب جو عشق میں ہے اس کے نہیں وہ بگڑا بنا ہوا ہے

    نہ پارسائی نماز سے ہے نہ روزہ داری ہے زہد و تقویٰ

    مئے محبت پئے جو اس کی وہی حقیقت میں پارسا ہے

    وہ رنج آخر کو ہوگا راحت وہ مرگ‌ عمر دوام ہوگی

    جو عشق صادق میں مر مٹا تو تو پھر عبث شاکیٔ جفا ہے

    نہ کوئی دشمن نہ دوست اپنا نہ نیک و بد سے ہمیں تعلق

    جو چشم وحدت سے ہم نے دیکھا نہ کچھ برا ہے نہ کچھ بھلا ہے

    جو درد ہجراں سے جاں بہ لب ہے علاج ممکن ہے اس کا کیوں کر

    مسیح سمجھے ہیں جس کو وہ خود مرض میں الفت کی مبتلا ہے

    جہاں میں صدہا ہزارہا گھر بسے جو تھے وہ اجڑ گئے ہیں

    نہ ہوگا ویران خانۂ دل جہاں وہ بت آ کے بس گیا ہے

    جو ہے طلب گار اس کا صادق ہوا ہے دونوں جہاں سے فارغ

    نہ حور و غلماں کا ہے وہ خواہاں نہ وہ حسینوں پہ شیفتہ ہے

    زبان انساں میں کب ہے قدرت کرے جو اظہار شان وحدت

    نہ ابتدا سے ہے کوئی واقف نہ اس کی معلوم انتہا ہے

    اٹھا لے فضل و کرم سے یا رب کریم ہے اور رحیم تو ہے

    جو برقؔ بار عظیم عصیاں سے گر کے در پر ترے پڑا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے