عبث نہیں کوئی آنسو ندامت شب کا
عبث نہیں کوئی آنسو ندامت شب کا
یہ آفتاب صلہ ہے ریاضت شب کا
ہماری آنکھ میں آئے تمہارے نام کے خواب
ہمیں ثواب ملا ہے عبادت شب کا
یہ آسمان پہ لالی نہیں سویرے کی
لہولہان بدن ہے مسافت شب کا
نگاہ رکھنی پڑے گی چراغ کی لو پر
خیال رکھنا پڑے گا ضرورت شب کا
اس امتحان میں آنکھیں ہلاک ہوتی ہیں
حلف اٹھا تو لیا ہے حفاظت شب کا
فصیل چشم سے باہر نکل گیا آنسو
فرار ہو گیا قیدی حراست شب کا
اسی لئے ہے چراغوں پہ مطمئن دنیا
اسے پتہ نہیں شاید طبیعت شب کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.