Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی آئے تھے ابھی چل بسے مرنے والے

شاہ  اکبر داناپوری

ابھی آئے تھے ابھی چل بسے مرنے والے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ابھی آئے تھے ابھی چل بسے مرنے والے

    یوں سفر کرتے ہیں دنیا سے گزرنے والے

    آفتیں ڈھاتے ہیں دنیا میں سنورنے والے

    لوٹ لیتے ہیں زمانہ کو نکھرنے والے

    صفت بوئے گل اس باغ جہاں سے گزرے

    کیا سبک دوش گئے آپ پہ مرنے والے

    آپ مٹ جائیں مگر رد نہ ہو سائل کا سوال

    ہم تو ہیں قبر کا منہ خاک سے بھرنے والے

    نام سے راہ عدم کے مجھے کیوں وحشت ہے

    منہ دکھاتے نہیں دل لے کے مکرنے والے

    دور ہی گھر ہیں گھر آنگن ہیں پری زادوں کے

    آنکھوں میں پھرتے ہیں یہ دل میں اترنے والے

    کشتیٔ عمر کنارے کے قریب آ پہنچی

    بحر ہستی سے ہیں ہم پار اترنے والے

    خوب دیکھی ہے اندھیری شب غم کی اکبرؔ

    ہم نہیں تیرگیٔ قبر سے ڈرنے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے